کیا ایک شہر کی رؤیت سے دوسرے شہر میں رمضان یا عید ہوسکتی ہے یا ہر شہر و علاقہ کے لیے علیحدہ علیحدہ رویت ہونا ضروری ہے؟
:سوال
کیا ایک شہر کی رؤیت سے دوسرے شہر میں رمضان یا عید ہوسکتی ہے یا ہر شہر و علاقہ کے لیے علیحدہ علیحدہ رویت ہونا ضروری ہے؟
:جواب
ہمارے ائمہ کرام کا مذہب صحیح و معتمد یہی ہے کہ دربارہ ہلال رمضان و عید اختلاف مطالع کا کچھ اعتبار نہیں، اگر مشرق میں رویت ہو مغرب پر حجت ہے، اور مغرب میں تو مشرق پر اگر ثبوت بروجہ شرعی چاہئے ، خط یا تا ریا تحریر اخبار یا افواہ بازار یا حکایت امصار محض بے اعتبار۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 518

مزید پڑھیں:ایک مریض کو دن میں سخت تکلیف ہوئی، جس کی وجہ سے اسے دوا پلا دی گئی، اب اس روزے کی قضاء ہوگی یا کفارہ؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 04, Fatwa 157

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top