جمعہ وعیدین کا خطبہ اشعار عربی و فارسی و ہندی میں پڑھنا کیسا
:سوال
جمعہ وعیدین میں پورا خطبہ اشعار عربی و فارسی و ہندی میں پڑھنا اور یا خطبہ میں چند اشعار کا داخل کرنا درست ہے یا نہیں؟
:جواب
شعر کی نسبت حدیث میں فرمایا وہ ایک کلام ہے جس کا حسن حسن اور قبیح قبیح یعنی مضمون پر مدار ہے اگر اچھا ذکر ہے شعر بھی محمود اور برا تذکرہ ہے تو شعر بھی مذموم، بحور ، عروض پر موزوں ہو جانا خواہی نخواہی قبح کلام کا باعث نہیں اگر چہ اس میں انہماک و استغراق تام متکلم کے حق میں شرع کو نا پسند۔ خود حضور پرنورسید المرسلین صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم حضرت حسان بن ثابت انصاری رضی اللہ تعالی عنہ کے لئے منبر بچھاتے وہ اس پر کھڑے ہو کر حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی حمد وثنا و مفاخرت کا خطبہ بلیغہ اشعار میں پڑھتے ، حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارشاد فرماتے یہ جب تک اس کام میں رہتا ہے اللہ تعالیٰ جبرئیل سے اس کی مدد فرماتا ہے۔
مزید پڑھیں:خطیب کو وقت خطبہ عصا ہاتھ میں لینا سنت ہے یا نہیں؟
تو اگر خطبہ جمعہ یا عیدین میں احیانا دو چار عربی اشعار حمد و نعت ، وعظ و تذکیر وزم دنیا و مدرج عقبی کے پڑھے جائیں کوئی مانع نہیں بلکہ خود اشد الامۃ فی امر اللہ امیر المومنین عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ سے خطبہ میں بعض اشعار پڑھنا مروی۔ مگر ان خطبوں کا تمام و کمال نظم ہی میں پڑھنا نہ چاہئے کہ بلا وجہ کلمات مسنونہ سے اعراض بلکہ طریقہ متوارثہ کی تغیر ہے اور نظم خالص خطبہ میں ترک سنت تلاوت کو ستلزم جس کی کراہت کلمات علماء میں مصرح ۔
مزید پڑھیں:خطبہ جمعہ میں بسم الله با آواز بلند کہنا چاہئے یا آہستہ؟
یوں ہی زبان عجمی کا داخل خطبہ کرنا مناسب نہیں کہ زمانہ صحابہ و تابعیں وائمہ دین سے خطبہ خاص زبان عربی میں ہونا ہے متوارث ہے ۔۔۔ عہد سلف میں بحمد اللہ ہزاروں بلاد عجم فتح ہوئے ۔ ہزارہا منبر نصب کئے گئے ، عامہ حاضرین اہل عجم ہوتے مگر کبھی منقول نہیں کہ سلف صالح نے ان کی تفہیم کے لئے خطبہ جمعہ یا عیدین غیر عربی میں پڑھایا اس میں دوسری زبان کا خلط کیا،
اور سنت متوارثہ کی مخالفت بیشک مکروہ ہے۔با اینہمہ اگر خطبہ عربیہ کے ساتھ کچھ اشعار پند و نصائح اردو میں پڑھے جائیں جیسا کہ آج کل ہندوستان میں اکثر جگہ معمول ہے تو غایت اس کی بس اس قدر کی خلاف اولی ومکروہ تنزیہی ہے اس سے زیادہ مکروہ تحریمی و گناه وممنوع و بدعت سیئہ قرار دینا محض بے دلیل ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 303 تا 309

READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 634
مزید پڑھیں:نا بالغ کا خطبہ جمعہ پڑھنا کیسا ہے ؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top