:سوال
زید کہتا ہے کہ اگر جنازہ کو ایسی چار پائی پر رکھ کر نماز پڑھی کہ جس کے پائے ایک بالشت سے کم تھے تب تو نماز ہوگی ورنہ نہیں اور ثبوت میں شامی اور کبیری پیش کر کے کہتا ہے کہ جنازہ مثل امام کے ہے جس طرح امام کا ایک بالشت سے اوپر کھڑے ہونا مفسد صلوۃ ہے اس صورت میں بھی بالشت سے زیادہ ہونا مانع صلوۃ جنازہ ہے کیا واقعی اگر پائے ایک بالشت سے زیادہ ہوں تو مفسد صلوۃ جنازہ ہیں یا ایک بالشت ہونا اولی اور اس سے زائد مکروہ ہے یا مطلقا خواہ جس قدر بھی پائے لمبے ہوں جائز ہے؟
:جواب
زید کے اقوال سب باطل و بے اصل ہیں نہ پایوں کی بلندی شرعا کسی حد پر مخصوص رکھی گئی ہے، نہ ایک بالشت بلندی میں کوئی اولویت ، نہ ایک بالشت یا ایک گز امام کی بلندی مفسد نماز ، نہ ہر بات میں جنازہ مثل امام، یہ ہو سات عاطلہ اوہام باطلہ ہیں جنازہ کازمین پر رکھا ہونا ضرور شرط ہے اگر چہ پائے کتنے ہی بلند ہوں اور امام کا بقد امتیاز سب مقتدیوں سے اونچا ہونا صرف مکروہ ہے نہ کہ مفسد نماز۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 190