زمین پر عشر اور خراج کی صورتیں
:سوال
زمین کن صورتوں میں عشری ، کن صورتوں میں خراجی اور کن صورتوں میں عشری اور خراجی دونوں نہیں ہوتی ؟
:جواب
زمین بہت سی صورتوں میں عشری ہوتی ہے، مثلاً (1) زمین مفتوحہ اور مسلمانوں میں تقسیم شدہ ہے۔ (2) وہاں کے باشندوں نے مسلمانوں کے غلبہ سے پہلے پہلے خوشی سے اسلام قبول کر لیا ۔ (3) زمین عشری تھی اسے کسی ذمی نے مسلمان سے خرید لیا پھر کسی مسلمان نے بذریعہ شفعہ حاصل کر لی۔ (4) یا فساد بیع کی وجہ سے (5) یا خیار شرط (6) یا خیار رؤیت ہر حال میں (7) یا عیب کی صورت میں قاضی کی قضا سے وہ زمین بیچنے والے مسلمان کی طرف واپس لوٹ آئی ہے (8) جو مسلمان نے آباد کی ہو عشری زمین کے مساوی ہے امام ابو یوسف کے مفتی بہ قول کے مطابق ، اور اسے صرف عشری پانی یا عشری اور خراجی دونوں پانی سیراب کرتے ہوں فرفین کے قول کے مطابق (10,11) اور دار کی زمین کو باغ یا زرعی بنانا ، آباد بنانے کی طرح ہے۔
مزید پڑھیں:اپنی بیٹی یا حقیقی ہمشیرہ کو زکوۃ یا زمین کا عشر دینا کیسا؟
اور بہت سی صورتوں میں زمین خراجی ہوتی ہے (1) زمین فتح کر لی گئی مگر اس کے باشندوں کو ہی بطور حسن سلوک واپس کر دی گئی (2) ایسی زمین کی طرف دوسرے کفار کی منتقلی کی گئی ہو (3) و ہ زمین بطور صلح فتح کی گئی ہو (4) زمین عشری تھی مگر کسی ذمی نے مسلمان سے خرید لی۔ (5) ایسی زمین خراجی جسے کسی مسلمان نے خرید لیا ۔ (6) ایسی زمین جسے اذن امام سے کسی ذمی نے آباد کیا (7) جوز مین ذمی کو بطور عطیہ دے دی گئی (8) کسی مسلمان نے اس زمین کو خراجی زمین کے قریب آباد کیا یا اسے دونوں قولوں کے مطابق محض خراجی پانی سے سیراب کیا (9) اس کی مثل مسئلہ دار ہے مسلمان اور ذمی کے حق میں کہ ذمی کیلئے خراجی ہے۔
بعض اوقات زمین نہ شرعی ہوتی ہے اور نہ ہی خراجی ، مثلا (1) ہم نے زمین فتح کی اور تاقیامت اسے مسلمانوں کے لیے وقف رکھا (2) یا اس زمین کے مالک فوت ہو گئے اور وہ زمین بیت المال کی طرف لوٹ آئی ، اس میں نزاع ہے۔)
مزید پڑھیں:فصل پر عشر دیا اور اس پر سال گزر جائے تو کیا زکوۃ بھی ہوگی ؟
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 702

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top