عورت ضعیفہ یا عفیفہ کا محرم کے بغیر حج کرنا کیسا؟
:سوال
ایک عورت ضعیفہ ستر سال یا نو جوان عفیفہ نے تن تنہا یا غیر محرم کے ساتھ بقصد حج حرمین کا سفر کیا ، جب بہت کچھ مسافت طے کر چکی پھر اس کے لیے کیا حکم ہے؟
:جواب
عورت اگر چه عفیفہ یا ضعیفہ ہوا سے بے شوہر یا محرم سفر کو جانا حرام ہے، یہ عفیفہ ہے تو جن سے اس پر اندیشہ ہے ہوہ تو عفیفہ نہیں، اور یہ ضعیفہ ہے تو سفر خصوصا حج میں اور زیادہ محتاج محرم ہے کہ جہاز یا اونٹ پر چڑھانے اتارنے کے لیےضعیفہ کو دوسرے شخص کی زیادہ حاجت ہے۔ہاں اگر چلی جائے گی گنہ گار ہوگی ، ہر قدم پر گناہ لکھا جائے گا ، مگر حج ہو جائے گا کہ معیت محرم شرط صحت حج نہیں، رہی واپسی اگر اس کا شوہر یا محرم اس کے ساتھ حج کو جا سکتا ہے تو یہی مناسب ہے۔
اس صورت میں واپسی کو نا مناسب نہیں ، اگر زوج یا محرم کوئی نہیں یا ہے مگر حج کو نہیں جاسکتا تو اگر ابھی مدت سفر تک نہیں گئی ہے واپسی لازم ہے، اور اگر مدت سفر تک قطع کر چکی تو شوہر یا محرم ہو تو واپس لائیں کہ اس میں ازالہ گناہ ہے اور ازالہ گناہ فرض ہے۔اور اگر شوہر و محرم نہیں رکھتی تو اگر اتنی دور پہنچ گئی کہ مکہ معظمہ تک مدت سفر نہیں مثلا جدہ پہنچ گئی تو اب چلی جائے اور واپس نہ ہو کہ واپسی میں سفر بلا محرم ہے اور وہ حرام ہے۔
مزید پڑھیں:ستر سال کے ضعیف شخص پر حج فرض ہے یا نہیں؟
پھر بعد حج مکہ معظمہ میں اقامت کرے بلا محرم گھر کو واپس آنا بلکہ مدینہ طیبہ کی حاضری نا ممکن ہے، یہ وہ عورت ہے جس نے خود اپنے آپ کو بلا میں ڈالا ، اس کے لیے چارہ کار نہیں مگر یہ کہ اس کا کوئی محرم جا کر اسے لائے ، یوں کہ اس سال وہ جانا چاہتا تھا اس سال گیا یا یوں کہ اس سال تک اس کا کوئی محرم نا بالغ تھا اب بالغ ہوا اور لا سکتا ہے، اور یہ بھی نہ ہو تو چارہ کا رنکاح ہے نکاح کرے پھر شوہر کے ساتھ چاہے واپس آئے یا وہیں مقیم رہے۔
اور اگر دونوں طرف مدت سفر ہے تو بلا سخت تر ہے اور جانا یا آنا کوئی بھی بے گناہ نہیں ہو سکتا، مگربے حصول محرم یا تحصیل شوہر، شوہر کے قبضے میں اگر ہمیشہ رہنا نہ چاہے تو اس کا یہ علاج ہے کہ اس شرط پر نکاح کرے کہ میرا کام میرے ہاتھ میں رہے گا جب چاہوں اپنے آپ کو طلاق بائن دے لوں، اور اگر یہ بھی ناممکن ہو تو سب طرف سے دروازے بند ہیں پوری مضطرہ ہے، اگر ثقہ معتمدہ واپسی کے لیے ملیں تو مذہب امام شافعی رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر عمل کر کے ساتھ واپس آئے ، اور جانے کے لیے ملیں تو ان کے ساتھ جائے انھیں کے ساتھ واپس آئے کہ تقلید عند الضر روۃ بلاشبہ جائز ہے۔
مزید پڑھیں:محرم نہ ہو تو عورت کیے حج کرے؟
READ MORE  بیوہ کا محرم کے بغیر حج کرنا کیسا؟

About The Author

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top