:سوال
جس شخص کے پاس حاجت سے زائد حج کرنے کے لیے پیسے موجود ہیں مگر معذور ہونے کی وجہ سے حج نہیں کر سکتا ، اس کے لیے کیا حکم ہے؟
:جواب
عذرا گر ایسا ہو کہ مانع سفر ہے مثلاً آنکھیں یا پاؤں نہیں اور اس عذر کے زوال کی کوئی امید نہیں تو اپنی طرف سے حج بدل کرادے، اور اگر عذر مانع سفر نہیں تو خود جائے ، اور اگر مانع سفر ہے مثلاً زوال کی امید ہے جیسے تب شدید یا در دو غیرہ تو حج بدل نہیں کر سکتا بلکہ زوال کا انتظار کرے، جب شفاء ہو جائے خود جائے، اور اگر قبل شفا وقت (موت) آجائے تو حج بدل کی وصیت کر جائے، اگر اپنی طرف سے کوئی تقصیر نہ کی تھی یعنی جب سے حج فرض ہوا تھا نہ مانع سفر لاحق تھا اور قبل زوال وقت آ گیا پر مواخذہ نہ ہوگا، اور اگر ایک سال بھی ایسا گزر گیا تھا کہ جاسکتا تھا اور نہ گیا تو گنہگار ہوا، استغفار واجب ہے۔ اور حج بدل کرانا فرض ہے۔ واللہ تعالیٰ اعلم
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 709