کیا بارہ سال کم عمر کا بچہ بالغین کی امامت کر سکتا ہے؟
:سوال
کیا بارہ سال کم عمر کا بچہ بالغین کی امامت کر سکتا ہے؟
:جواب
بارہ برس سے کم عمر کی تخصیص نہیں بلکہ صحیح و مختار یہ ہے کہ نابالغ کے پیچھے بالغوں کی کوئی نماز جائز نہیں اگر چہ ایک دن کم پندرہ برس کا ہو، امیت بالغین کے لیے بلوغ شرط ہے خواہ یہ ظہور آثارمثل احتلام وانزال خواه بتمامی پانزده سال

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 607

مزید پڑھیں:فرض یا تر اویح جماعت سے نہ پڑھے ہوں تو کیا وتروں کی جماعت میں شامل ہو سکتے ہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  فاسق یا قرات درست نہ ہونے والے کو امام بنانا

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top