فجر کی نماز کے واسطے لوگوں کوان کے گھر جا کر بتا کید جگا دیا جائے تو جائز ہے یا نہیں؟
:سوال
اگر نمازیوں کو نماز کے وقت سے گھنٹہ آدھ گھنٹہ پہلے ان کی اجازت سے یا بغیر اجازت اُن کے مکانوں پرجاکر فجر کی نماز کے واسطے بتا کید جگا دیا جائے تو جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
نماز کے لئے جگانا موجب ثواب ہے مگر وقت سے اتنا پہلے جگانے کی کیا حاجت ہے البتہ ایسے وقت جگائے کہ استنجاء وضو و غیرہ سے فارغ ہو کر سنتیں پڑھے اور تکبیر اولی میں شامل ہو جائے ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 378

مزید پڑھیں:آذان ہونے کے بعد دوسری بار لاعلمی میں آذان دینے کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  عورتیں مشکل کشا علی کا روزہ رکھتی ہیں کیسا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top