مزارات اولیاء کرام کے چومنے کو کفر یا شرک کہنا کیسا ہے؟
:سوال
مزارات اولیاء کرام علیہم الرحمہ کے چومنے کو کفر یا شرک کہنا کیسا ہے؟
:جواب
فی الواقع بوستہ قبر میں علما مختلف ہیں اور تحقیق یہ ہے کہ وہ ایک امر ہے جو دو چیزوں دامی ( بلانے والے ) و مانع ( منع کرنے والے ) کے درمیان دائر ، مداعی محبت اور مانع ادب تو جسے غلبہ محبت ہو اس پر مواخذہ ( پکڑ نہیں کہ اکابر صحابہ رض اللہ تعالی عنہم سے ثابت ہے اور عوام کے لئے منع ہی احوط ( زیادہ محتاط ہے، ہمارے علماء تصریح فرماتے ہیں
کہ مزارا کا بر سے کم از کم چار ہاتھ کے فاصلے سے کھڑا ہو پر تقبیل ( چومنے ) کی کیا سبیل ۔ ۔ بالجملہ یہ کوئی امر ایسا نہیں جس پر انکار واجب کہ ا کا بر صابہ رضی اللہ تعالی عنھم اور اجلہ آئمہ رحمھم اللہ تعالی سے ثابت ہے تو اس پر شورش ( شور مچانے کی کوئی وجہ نہیں۔ اگر چہ ہمارے نزدیک عوام کو اس سے بچنے ہی میں احتیاط ہے۔
(ص528)
مزید پڑھیں:مرشد کے مزار کا طواف، بوسہ اور آنکھوں سے لگانا کیسا؟
READ MORE  تارک صلوۃ اور شرابی کی نماز جنازہ کا حکم؟

About The Author

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top