رمضان یا عید کے لیے فاسق کی گواہی قبول کرنے کا حکم؟
:سوال
ہلال رمضان مبارک یا عیدین اگر دس یا پانچ آدمیوں مسلمانوں نے مشاہدہ کیا اور سب فاسق ہیں لیکن معاملات میں ایسے ثقہ ہیں کہ مفتی کو ان کی شہادت پر یقین تام ہوتا ہے، اس صورت میں روزہ رمضان شریف کا فرض ہو گا یا نہیں ؟ اور نماز عید درست ہوگی یا نہیں؟
:جواب
صحیح یہ ہے کہ مسلمان اگر چہ فاسق ہو اہل شہادت ہے مگر اس کی شہادت قبول کرنی نا جائز ہے ماسوا اس حالت کے کہ اُس کے بارے میں کہ حاکم کو تمری صدق ہو کہ یہ بھی تبین میں داخل ہے۔ جب مفتی اہل فتوی کو ان کے بارے میں تمری صدق ہو تو اُس کا حکم حجت شرعیہ ہے، رمضان و فطر واجب ہو جائیں گے اور اسکے حکم کے بعد عوام میں کسی کو خلاف کی گنجائش نہ ہوگی ۔ واللہ تعالیٰ اعلم

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 446

مزید پڑھیں:چاند کی گواہی کس کے سامنے دی جائے، قاضی یا حاکم یا واعظ؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نابالغ کے پیچھے نماز تراویح جائز یا نا جائز ؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top