چاند کی گواہی کس کے سامنے دی جائے، قاضی یا حاکم یا واعظ؟
:سوال
جس کے سامنے چاند کی گواہی دینی ہوتی ہے وہ شرعی حاکم اور اس کے ہونے کی صورت میں جو عالم ان کا قائم مقام ہوتا ہے ان سے کون لوگ مراد ہیں، کیا درس نظامی پڑھانے والے یا وعظ وغیرہ کرنے والے یا کوئی اور؟
:جواب
حاکم شرعی سلطان اسلام یا قاضی مولی من قبلہ (حاکم شرعی کی طرف سے بنایا ہوا قاضی ) ہے یا امورفقہ بصیر ( بصارت رکھنے والا ) افقہ بلد ( شہر کا بڑا فقیہ ) ، نہ آج کل کے عام مولوی ۔ آج کل درسی کتابیں پڑھنے پڑھانے سے آدمی فقہ کے دروازے میں بھی داخل نہیں ہوتا ، نہ کہ واعظ جسے سوائے طاقت لسان (زبان کی طاقت کے علاوہ) کوئی لیاقت جہاں درکار نہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 442

مزید پڑھیں:ایک شخص کی گواہی پر روزے شروع کیے جب تیس ہوئے تو چاند ابر کی وجہ سے نظر نہیں آیا تو عید کرنے کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 512

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top