کیا ولی ایک وقت میں دو جگہ ہو سکتا ہے؟
:سوال
ولی ایک وقت میں ایک سے زیادہ جگہ ہو سکتا ہے، اس کی ایک دو مثالیں ارشاد فرمادیں؟
:جواب
حضرت جامی قدس سرہ اسی نفحات الانس شریف میں فرماتے ہیں ” شیخ مفرح رحما اللہ تعالی علیہ مصر کے اہل دل حضرات سے ہیں، بزرگ رتبہ اور بڑی شان رکھتے تھے، ان کے ایک مرید نے عرفہ کے دن انھیں عرفات میں دیکھا اور دوسرے مرید نے اسی دن انھیں اپنے گھر میں دیکھا اور دن بھر ان کے ساتھ رہا، جب دونوں مریدوں کی ملاقات ہوئی اور ایک نے جو دیکھا تھا آپس میں بیان کیا تو ان کے درمیان اختلاف ہوا۔ ایک نے کہا: حضرت عرفہ کے دن عرفات میں تھے، اور اس کی صداقت پر طلاق کی قسم کھائی ۔
مزید پڑھیں:خاتون جنت کی نیاز دلوانا اور مردوں کو باز رکھنا کیسا؟
دوسرے نے کہا: اس روز دن بھر اپنے گھر میں تھے، اس نے بھی طلاق کی قسم کھائی، پھر جھگڑتے ہوئے شیخ مفرح کے پاس آئے۔ شیخ نے کہا : دونوں سچ کہتے ہیں کسی کی بیوی کو طلاق نہیں ہوئی ، اکابر میں سے ایک کا بیان ہے کہ میں نے شیخ مفرح سے پوچھا: ہر ایک کی صداقت دوسرے کی قسم ٹوٹنے کی مقتضی ہے پھر کسی کی قسم کیسے نہیں ٹوٹی ؟ جس مجلس میں میں نے سوال کیا علماء کی ایک جماعت موجود تھی، شیخ نے سب کو اشارہ کیا کہ اس مسئلہ میں کلام کریں ، ہر شخص نے کچھ نہ کچھ بیان کیا مگر کسی نے شانی و کافی جواب نہ دیا۔
مزید پڑھیں:کیا فاتحہ کے لئے کھانے کا پیش نظر ہونا ضروری ہے؟
اسی اثناء میں جواب مجھ پر منکشف ہو گیا اور شیخ نے میری طرف اشارہ فرمایا کہ تم اس کا جواب دو، میں نے عرض کیا کہ جب ولی کی ولایت اس حد تک پہنچ جاتی ہے کہ اسکی روحانیت کسی صورت سے مصور ہو سکے تو ممکن ہوتا ہے کہ ایک ہی وقت کے اندر مختلف جہتوں میں اپنے کو متعدد صورتوں میں جیسے چاہے دکھائے۔ تو جس شخص نے حضرت کو ان صورتوں میں سے کسی ایک صورت میں عرفات میں دیکھا صحیح دیکھا، اور اس وقت دوسرے نے کسی اور صورت میں اپنے گھر کے اندر تشریف فرمادیکھا اس نے بھی سچ دیکھا، اور کسی کی قسم نہ ٹوٹے گی، شیخ مفرح نے فرمایا: صحیح جواب یہ ہے جو تم نے دیا۔
نفحا ت الانس، ص82 انتشارات کتاب فروشی مطبع توحیدی
مزید پڑھیں:حضور ﷺ کے لیے ایصال ثواب کرنا کیسا؟
حضرت میر سید عبد الواحد قدس سره الماجد سبع سنابل شریف میں فرماتے ہیں۔ ماہ ربیع الاول میں رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے عرس پاک کی وجہ سے مخدوم شیخ ابوالفتح جو نپوری قدس سرہ کی دس جگہ سے دعوت آئی کہ بعد نماز ظہر تشریف لائیں ، حضرت نے دسوں دعوتیں قبول کیں، حاضرین نے پوچھا: حضور نے دسوں دعوتیں قبول فرمائی ہیں اور ہر جگہ نماز ظہر کے بعد پہنچنا ہے یہ کیسے میسر ہوگا؟ فرمایا : کشن جو کافر تھا سیکڑوں جگہ حاضر ہوتا تھا اگر ابوالفتح دس جگہ حاضر ہو تو کیا عجب ہے؟ نماز ظہر کے بعد دسوں جگہ سے پاکی پہنچی ، مخدوم ہر بار حجرہ سے آتے ، سوار ہو جاتے، تشریف لے جاتے اور حجرہ میں بھی موجود رہتے۔“
( سبع سنابل ، ص 170 ، مکتبہ جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور ) (ص 627)
مزید پڑھیں:ثواب کس طرح کہہ کر پہنچائے؟ کیا الفاظ کہے؟
READ MORE  گناہ گاروں کی شمولیت کی وجہ سے جماعت ترک کرنا کیسا؟

About The Author

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top