تراویح میں امام کو جان بوجھ کر بہکانے والے کا حکم
:سوال
اگر کوئی حافظ مسجد میں تراویح میں کلام مجید صیح پڑھتا ہو اور اس کے پیچھے دوسرا کوئی حافظ اس کو بہکانے آجائے تو ایسا کرنا اور نماز میں آکر فساد ڈالنا جائز ہے یا نا جائز ؟
:جواب
اگر فی الواقع اس نے دھوکا دینے اور نماز خراب کرنے کے لئے قصداً غلط بتایا تو سخت گناہ عظیم میں مبتلا ہوا اور شرعا سخت سزا کا مستحق ہے، ایسے لوگ مسجد میں آکر فساد ڈالیں اور نا جائز غل مچائیں اور بلا وجہ فوجداری پر آمادہ ہوں جیسا کہ سائل نے بیان کیا موذی ہیں اور موذی کی نسبت حکم ہے کہ اسے مسجد میں نہ آنے دیا جائے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 353

مزید پڑھیں:نفل نماز کی قرآت میں سورتوں کی ترتیب الٹ کرنا
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  کیا نمازوں اور روزوں کا فدیہ سادات کو دے سکتے ہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top