سوم یا تیجا کا ختم جائز ہے یا نہیں؟
:سوال
میت کے تیسرے دن مسلمانوں کا جمع ہو کر قرآن مجید کلمہ طیبہ پڑھنا اور چنوں وغیرہ پر کچھ پڑھ کر تقسیم کرنا جسے سوم یا تیجا کہتے ہیں جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
صحیح حدیثوں سے ثابت ہے کہ نیک اعمال کا مردہ کو ثواب پہنچتا ہے اور یہ بھی حدیثوں میں آیا ہے کہ وہ ثواب پا کر خوش ہوتا ہے اور ثواب پہنچنے کا منتظر رہتا ہے تو قرآن شریف اور کلمہ طیبہ پڑھ کر ثواب پہنچانا اچھی بات ہے اور تیسرے دن کی خصوصیت بھی مصالح عرفیہ شرعیہ کی بنا پر ہے۔ اس میں بھی حرج نہیں۔ اور جو کچھ تقسیم کیا جاۓ محتاجوں کو دیا جائے کہ یہ بھی ثواب کی بات ہے غنی لوگ اس میں سے نہ لیں ، باقی جو بیہودہ باتیں لوگوں نے نکالی ہیں مثلاً اس میں شادی کے سے تکلفات کرنا ، عمدہ عمده فرش بچھانا ، یہ باتیں بیجا ہیں ۔ اور اگر یہ سمجھتا ہے کہ ثواب تیسرے دن پہنچتا ہے یا اس دن زیادہ پہنچے گا اور روز کم ، تو یہ عقیدہ بھی اس کا غلط ہے۔ اسی طرح چنوں کی کوئی ضرورت نہیں ، نہ چنے بانٹنے کے سبب کوئی برائی پیدا ہو۔
مزید پڑھیں:کیا ختم پڑھنے سے کھانا حرام ہو جاتا ہے؟
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 04, Fatwa 241

About The Author

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top