راستے میں جنگ کا خطرہ ہو تو حج کا حکم؟
:سوال
اگر راستہ میں جنگ وغیرہ کی وجہ سے امن نہ ہو تو کیا وجوب حج کا حکم دیں گے؟
: جواب
افواہ کا اعتبار نہیں، اگر واقعی ثابت ہو کہ راستہ میں امن نہیں تو وجوب نہ ہوگا کہ( من استطاع اليه سبیلہ ) ( جو اس کی طرف جانے کی استطاعت رکھے ) صادق نہ آیا مگر یہ اس کے لیے ہے جس پر اسی سال وجوب حج ہوتا اور جن پر پہلے سے واجب ہو لیا ہے اور اپنی کاہلی سے اب تک ادا نہ کیا ان پر سے وجوب ساقط نہیں ہوسکتا، غایت یہ کہ جس سال امن نہ ہونا ثابت ہو، وجوب ادانہ ہو گا جب باذ نہ تعالی امن ہو جائے واجب الا دا ہوگا۔ واللہ تعالیٰ اعلم

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 710

مزید پڑھیں:حرام مال کی صورت میں قرض لے کر حج کرنا
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  عید گاه مثل مساجد قابل احترام ہے؟ اس کا حکم مسجد ہے یا نہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top