رمضان کے بعد سب سے افضل 27 رجب کا روزہ ہے، یہ کہنا صحیح ہے؟
:سوال
زید کہتا ہے کہ رمضان کے بعد سب سے افضل 27 رجب کا روزہ ہے، کیا اس کا یہ کہنا صحیح ہے؟
:جواب
صوم وغیرہ اعمال صالحہ کے لیے بعد رمضان مبارک سب دنوں سے افضل عشر ذوالحجہ ہے، رسول اللہ صلی الہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں
(ما من ايام العمل الصالح فيهن احب الى الله تعالى من هذه الايام العشر قالوا يا رسول الله ولا الجهاد في سبيل الله قال ولا الجهاد في سبيل الله الارجلا خرج بنفسه وماله ثم لم يرجع من ذلك بشئ)
ترجمہ: دس دنوں سے زیادہ کسی دن کا عمل صالح اللہ عز و جل کو محبوب نہیں ، صحابہ نے عرض کی یا رسول اللہ اور نہ راہ خدا میں جہاد؟ فرمایا: اور نہ راہ خدا میں جہاد مگر وہ کہ اپنی جان و مال لے کر نکلے پھر ان میں سے کچھ واپس نہ لائے۔
(جامع الترمذی ، ج 1 ص 94، امین کمپنی کتب خانہ رشید یہ دہلی )
خصوصاً روز عرفه کہ افضل ایام سال ہے، اس کا روزہ صحیح حدیث سے ہزاروں روزوں کے برابر ہے اور دو سال کامل کے گناہوں کی معافی ، ایک سال گزشتہ اور ایک سال آئندہ
عن ابی قتادة رضي الله عنه قال سئل رسول صلى الله تعالى عليه وسلم عن صوم يوم عرفة قال يكفر السنة الماضية والباقية
ترجمہ: حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ صل اللہ تعالی علیہ وسلم سے یوم عرفہ کے بارے دریافت کیا گیا تو فرمایا یہ سال گزشتہ اور آئندہ کے گناہوں کا کفارہ بن جاتا ہے۔
صحیح مسلم ، ج 1 ، ص 368 قدیمی کتب خانہ، کراچی)
مزید پڑھیں:اعتکاف رمضان آخری عشره پورے میں ہوتا ہے یا کم بھی جائز ہے؟
پھر سب دنوں سے افضل روزہ عاشورہ یعنی دہم محرم کا روزہ ہے اس میں ایک سال گزشتہ کے گناہوں کی مغفرت ہے، رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں
(من صام يوم عرفة غفر له سنة امامه وسنة خلفه ومن صام عاشوراء غفر له سنة)
ترجمہ: جس نے عرفہ کا روزہ رکھا اس کے پہلے اور آئندہ کے سال کے گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور جس نے عاشوراء کا روزہ رکھا اس کے ایک سال کے گناہ معاف کر دئے جاتے ہیں۔
(الترغیب والترھيب بحوالہ معجم اوسط رج 2 ص 112 مصطفی البابی مصر)
محرم کے ہردن کا روزہ ایک مہینہ کے روزوں کے برابر ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں
( افضل الصوم بعد رمضان، شعبان لتعظيم رمضان )
ترجمہ: رمضان کے بعد سب سے افضل شعبان کے روزے ہیں تعظیم رمضان کے لیے۔
تو 27 رجب کے روزے بعد رمضان سب روزوں سے افضل کہنا صحیح نہیں ، ہاں بعض احادیث اُس کی فضیلت میں مروی ہو ئیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 649 تا 652

READ MORE  مقتدیوں کا امام پر حکم کرنا کیسا؟
مزید پڑھیں:ستائیس 27 رجب کا روزہ رکھنے کا ثبوت احادیث میں ہے یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top