قیام میں دونوں پاؤں کے درمیان کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟
:سوال
احناف کے نزدیک قیام میں دونوں پاؤں کے درمیان کے فاصلہ کتنا ہونا چاہئے، چار انگل یا کم و بیش؟ شوافع کے نزدیک کیا ہے، میں کعبۃ اللہ میں دیکھا کہ شافعیہ ایک ہاتھ کے فرق سے نماز میں پاؤں کشادہ رکھتے ہیں، کیا ہے ٹھیک ہے؟
:جواب
چارہی انگل کا فاصلہ رکھنا چاہئے یہی ادب اور یہی سنت ہے اور یہی ہمارے امام اعظم رضی اللہ تعالی عنہ سےمنقول ہے۔
 امام علامہ جمال الدین یوسف اردبیلی شافعی نے بھی کتاب الانوار میں کہ اجل معمتدات مذہب شافعی سے ہے اسی چارانگل فصل ( فاصلہ ) کے مستحب ہونے کی تصریح فرمائی۔   ہاں سید علامہ شیخ زکر یا انصاری شافعی قدس سرہ نے شرح روض الطالب میں بالشت بھر کا فاصلہ تحریر فرمایا۔
   مگر ایک ہاتھ کا فرق نہ کسی مذہب کی کتاب میں نظر سے گزرا نہ کسی طرح قابل قبول ہو سکتا ہے کہ ہدایۃ طرز و روش ادب و خشوع سے جدا ہے ، جن شافعیہ نے ایسا کیا غالبا کوئی عذر ہوگا یا شاید ناواقفی کی بناپر کہ مکہ معظمہ کا ہر متنفس تو عالم نہیں اعتبار اقوال وافعال علماء کا ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 155

مزید پڑھیں:رفع یدین کرنا چاہیے یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 02, Fatwa 37

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top