پہلے حج کرے یا مدینہ منورہ میں روضہ انور پر حاضری؟
:سوال
پہلے حج کرے یا مدینہ منورہ میں روضہ انور پر حاضری؟
:جواب
علمائے کرام نے دونوں صورتیں لکھی ہیں چاہے پہلے سرکار اعظم ﷺمیں حاضر ہو اس کے بعد حج کرے یہ ایسا ہوگا جیسے صبح کے فرضوں سے سنتیں مقدم ہیں اور حاضری بارگاہ مقدسﷺ اس کے لیے قبول حج کا سامان فرمادے گی ان شاء اللہ الکریم ثم رسولہ الرؤف الرحیم علیہ وعلی آلہ اکرم الصلوۃ والتسلیم، اور چاہے تو حج کے بعد حاضر ہو یہ ایسا ہو گا جیسے مغرب کے فرضوں کے بعد سنتیں ۔
حج اگر مبرور ہے اُسے گناہوں سے پاک کر کے اس قابل کر دے گا کہ زیارت قبر انور کرے۔یہ سب اس صورت میں ہے کہ مکہ معظمہ کو جاتے میں مدینہ طیبہ راستہ میں نہ پڑے اور اگر ایسا ہے جیسا شام سے آنے والوں کے لیے تو پہلے حاضری در بار انور ضروری ہے، خلاف ادب ہے کہ بے حاضر ہوئے حج کو چلا جائے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 673

مزید پڑھیں:رمضان میں عمرہ کا ثواب زیادہ ہے یا ایام حج میں
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  قبروں پر کسی چیز کو رکھنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top