مزار پر چڑھائی چادر کو فروخت کرنا کیسا؟
:سوال
زید نے ایک بزرگ کے مزار پر چادریں چڑھائیں اور زیارت کے مجاور (خادم) نے اپنے قبضہ میں لاکر ان چادروں کو عمرو کے ہاتھ فروخت کیا اور عمرو نے بکر ہاتھ اس حالت میں بکر کو اس کا اوڑھ کر نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
اگر تصریحا عرف ورواج سے یہ امر ثابت ہے کہ وہ چادر میں مجاروں کے لینے کے لئے چڑھائی جاتی ہیں تو مجاور مالک ہو گیا بیع جائز ہوئی اور اسے اوڑھ کر نماز پڑھنے میں حرج نہیں اور اگر چادر اس کے لئے چڑھائی کہ مزار پر رہے تو ملک زید پر باقی ہے اور بیعین ( دونوں دفع خرید و فروخت ) اسکی اجازت پر موقوف ہے اگر جائز کر دے گا نافذ ہو جائے گی ورنہ باطل ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 192

مزید پڑھیں:نماز جنازہ میں امام کے نیچے چادر بچھانا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 03, Fatwa 64

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top