:سوال
س کہتا ہے کہ جس نے مغرب کی ایک رکعت امام کے ساتھ پائی وہ جب اپنی دو رکعتیں ادا کرے گا تو پہلی کے بعد قعدہ کرے گا، کیا اس کا یہ قول صحیح ہے؟
:جواب
قول س کا صحیح ہے، ائمہ فتوی سے اس کا اختیار مفید ترجیح ہے، کتب معتمدہ میں اس کی تصریح ہے۔ یہاں تک کہ غیتہ شرح منیہ میں فرمایا اگر ایک رکعت پڑھ کر قعدہ نہ کیا تو قیاس یہ ہے کہ نماز نا جائز ہو یعنی ترک واجب کے سبب ناقص و واجب الاعادہ البتہ استحسانا حکم جواز و عدم وجوب اعادہ دیا گیا کہ یہ رکعت من وجہ پہلی بھی ہے ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 233