سوالآئمہ اربعہ کے نزدیک جان بوجھ کر نماز چھوڑنے والا کافر نہیں ہوتا تو اس کا کیا حکم ہے ؟اور اس کی سزا کیا ہے؟جوابوہ فاسق ہے اور سخت فاسق مگر کافر نہیں وہ شرعاً سخت سزاؤں کا مستحق ہےآئمہ ثلثہ مالک وشافی واحمد رضی اللہ تعالی عنہم فرماتے ہیںاسے قتل کیا جائےہمارے آئمہ رضوان اللہ تعالی علیہم کے نزدیک فاسق فاجر مرتکب کبیرہ ہے اسے دائم الحبس (ہمیشہ کے لیے قید) کریں یہاں تک کہ توبہ کرے یا قید میں مر جائےامام محبوبی وغیرہ مشائخ حنفیہ فرماتے ہیں کہ اتنا ماریں کہ خون بہا دیں پھر قید کریںیہ تعزیرات یہاں (ہندوستان )میں جاری نہیں لہذا اس کے ساتھ کھانا پینا میل جول سلام کلام وغیرہ معاملات ہی ترک کرے کہ یونہی زجر ترک عیادت میں مزئقہ نہیںShare on FacebookPost on XFollow usSaveREAD MORE غیر مقلدین کو امام بنانا درست ہے یا نہیں؟