:سوال
زید حافظ قرآن ہے مگر ایک نا جائز نوکری کرتا تھا، اب اس نوکری سے اس نے توبہ کی اور اب اس کے پیچھے لوگ نماز پڑھنے میں کراہت کرتے ہیں، آیا کراہت کرنا اُن لوگوں کا درست ہے؟
: جواب
اگر صرف اس وجہ سے کراہت کرتے ہیں کہ اس نے وہ نوکری کی تھی اگر چہ اب تو بہ کر لی تو اُن کی کراہت بیجا ہے کوئی گناہ بعد تو بہ باقی نہیں رہتا۔ حدیث میں ہے حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں التائب من الذنب كمن لا ذنب له ” ترجمہ: گناہ سے توبہ کرنے والا اس شخص کی طرح ہو جاتا ہے جس نے کوئی گناہ نہ کیا ہو۔
(سنن ابن ماجہ ص323،آفتاب عالم پریس، لاہور ) ( ج 6 ص 397)
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 397