بارش کی وجہ سے عید کی نماز دوسرے دن ادا کرنا کیسا؟
:سوال
اگر شوال کا چاند دن چڑھے ثابت ہو اور بارش شدید ہو بعض اہل شہر نماز عید پڑھیں بعض بسبب بارش نہ پڑھیں تو جماعت باقی ماندہ دوسرے دن ادا کریں یا اب انھیں اجازت نہ دی جائے گی کہ نماز ہو چکی ۔
: جواب
صورة مستفسرہ میں جماعت باقی ماندہ بیشک دوسرے دن ادا کرے عید الفطر میں بوجہ عذر ایک دن کی تاخیر جائز ہے اور بارش عذر شرعا مسموع ۔۔۔ اور صلوٰۃ عید میں جو از تعدد متفق علیہ ہے بخلاف جمعہ کہ اس میں خلاف ہے اور راجح جواز مگر یہ ضرور ہے کہ جو امام عیدین و جمعہ کے لئے مقرر ہوا اسے بھی فوت ہوئی ہو کہ امامت کے لئے امام معین مل سکے اور اگر مقرر کردہ امام سب پڑھ چکے اور بعض لوگ رہ گئے تو یہ بیشک نہیں پڑھ سکتے نہ آج نہ کل ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 577

مزید پڑھیں:عید گاہ کے لیے زمین وقف نہ ہو تو اسمیں عید نماز پڑھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  حاکم کی اجازت سے عید گاہ مقرر کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top