کسی کے پاس ضرورت سے زیادہ مکانات ہوں تو ان پر زکوۃ کا حکم؟
:سوال
ایک شخص نے چالیس یا پچاس ہزار کے مکانات اپنی حاجات سے زیادہ صرف کرایہ وصول کرنے کی غرض سے خرید ے، آیا اس صورت میں حاجت سے زیادہ مکانات میں ان کی قیمت کے اوپر زکوۃ فرض ہے یا جو کرایہ ہے اس کے اوپر ہے؟
:جواب
مکانات پر زکوۃ نہیں اگر چہ پچاس کروڑ کے ہوں، کرایہ سے جو سال تمام پر پس انداز ( بچا) ہوگا اس پرزکوۃ آئے گی اگر خود یا اور مال سے مل کر قد ر نصاب ہو۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 161

مزید پڑھیں:جس کے پاس ذاتی گھر ہو اسے زکوۃ دے سکتے ہیں یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  بیٹیوں کی شادی کے لیے رکھی رقم پر زکوۃ ہوگی یا نہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top