:سوال
زید کے ایک رشتہ دار پر قرض تھا، زید نے اس کے قرض میں اپنی زکوۃ کی رقم دے دی ، مگر زید کو نہ بتایا کہ یہ زکوۃ کے پیسے ہیں، کیا زکوۃ ادا ہوگئی ؟
:جواب
اگر زید نے وہ رو پیہ اپنے اس عزیز کو دل میں نیت زکوۃ کر کے دیا تو زکوۃ ادا ہوگئی خواہ (وہ عزیز) کسی خرچ میں صرف کرے، اور اگر بطور خود بلا اجازت اس کے قرضہ میں دیا تو زکوۃ ادانہ ہوگی۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 74