سنا ہے کہ امام اعظم رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے دو مثل والے قول سے رجوع فرما لیا تھا؟
:سوال
سنا ہے کہ امام اعظم رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے دو مثل والے قول سے رجوع فرما لیا تھا؟
:جواب
قول دو مثل سے امام کا رجوع فرمانا ہرگز صحیح نہیں بلکہ اس کا خلاف ثابت ہے کہ تمام متون مذہب وہی نقل فرما رہے ہیں اور متون ہی نقل مذہب کے لے موضوع ہیں امام محمد نے کتاب الاصل یعنی مبسوط میں کے کتاب ظاہر الروایتہ سے ہے وہی قول امام لکھا نہا یہ میں ہے۔ امام سے وہی ظاہر الروایہ ہے۔
غایتہ البیان میں ہے یہی امام کا مذہب مشہور و ماخوذ ہے۔
محیط میں ہے قول امام سے یہی صحیح ہے۔
ینابیع میں ہے امام سے یہی روایت صحیح ہے ۔
شر ح مجمع میں ہے مذہب عوام یہی ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 134

مزید پڑھیں:سایہ دو مثل پر نماز ظہر کا وقت ختم ہونے اور عصر کا شروع ہونے میں امام عظم علیہ الرحمہ کے قول کو صاحبین کے قول پر کیوں ترجیح حاصل ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  تہجد ادا کرنے والا وتر بعد تراویح پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top