سلام کے بعد پھرنے کا حکم مقتدی کے لیے نہیں
:سوال
مقتدیوں کو یہ حکم کیوں نہیں ؟
:جواب
مقتدی سب ایک حالت پر شریک نماز ہوئے تھے اُن میں سے کسی کا آگے پیچھے ہونا کوئی بالخصوص مقصود و مطلوب ولازم نہ تھا بلکہ اتفاقی طور پر واقع ہوا جو پہلے پہنچ گیا اس نے پہلی صف میں جگہ پائی اور جو بعد میں پہنچے انھوں نے بعد کی صف میں، اگر یہ بعد والے پہلے پہنچتے تو یہی پہلی میں ہوتے اور وہ کہ اگلی صف میں ہیں بعد کو آتے تو بعد کی صف میں ہوتے ،ان کا بیٹھنا ایسا ہے جیسا مجلس کثیر میں لوگوں کا بیٹھنا کہ ایک دوسرے کی طرف پیٹھ ہوتی ہے مگر وہ سب ایک حالت میں ہیں قصد او التزاماً اُن میں ایک دوسرے پر تقدم نہیں بخلاف امام کہ وہ بالقصد آگے ہوتا اور انھیں پیٹھ کرتا ہے اور یہی واجب و لازم اور متعین ہے تو اسے اس قصدی پشت کرنے سے انحراف ( پھر نے ) کا حکم ہوا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 207

مزید پڑھیں:نماز کے بعد مقتدی کے لیے مستحب عمل کونسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  مسجد کی بجائے مدرسہ میں سنتیں ادا کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top