:سوال
اکثر دیہات میں نماز پڑھ کر جب اُٹھتے ہیں مصلے کا کونا الٹ دیتے ہیں اس کا شرعا کوئی ثبوت ہے یا نہیں ؟
:جواب
:رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتے ہیں
الشياطين يستمتعون بثيابكم فاذانزع احدكم ثوبه فليطوہ حتى ترجع اليها انفاسها فأن الشيطان لا يلبس ثوبا مطويا۔
شيطان تمہارے کپڑے اپنے استعمال میں لاتےہیں تو کپڑا اتار کر تہہ کردیا کرو کہ اس کا دم راست ( سیدھا ) ہو جائے کہ شیطان تہہ کئے کپڑے نہیں پہنتا۔
مزید پڑھیں:الحمد شریف کے بعد امام، مقتدی اور منفرد کو آمین کہنا کیسا؟
:معجم اوسط طبرانی کے لفظ یہ ہیں
أطووا ثيابكم ترجع اليها ارواحها فان الشيطان اذا وجد الثوب مطويا لم يلبسه، وان وجده منشور البسه۔
ترجمہ کپڑے لپیٹ دیا کرو کہ ان کی جان میں جان آ جائے اس لئے کہ شیطان جس کپڑے کو لپٹا ہوا د یکھتا ہے اسے نہیں پہنتا اور جسے پھیلا ہوا پاتا ہے اسے پہنتا ہے۔
ان احادیث سے اُس کی اصل نکل سکتی ہے اور پورا لپیٹ دینا بہتر ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 206