:سوال
قبر پر اذان دینے میں کتنے فائدے ہیں؟ مختصر تحریر فرمادیں۔
:جواب
ہمارے کلام پر مطلع ہونے والا عظمت رحمت الہی پر نظر کرے کہ اذان میں ان شاء اللہ الرحمن اس میت اوران احیا ( زندوں ) کے لئے کتنے منافع ہیں، سات فائدہ میت کیلئے
بحولہ تعالی ( اللہ کی عطا سے ) شیطان رجیم کے شر سے پناہ ۔ (۲)بدولت تکبیر عذاب نار سے امان ۔
جواب سوالات کا یاد آ جانا۔
ذکر اذان کے باعث عذاب قبر سے نجات پانا ۔
بہ برکت ذکر مصطفی صلی اللہ علی علیہ وسلم نزول رحمت
بدولت اذ ان دفع وحشت
مزید پڑھیں:فضائل سے مراد اعمال حسنہ ہیں یا صرف ثواب اعمال؟
زوال غم و سرور و فرحت ۔
اور پندرہ احیا کے لئے ، سات تو یہی ، سات منافع اپنے بھائی مسلمان کو پہنچانا کہ ہرنفع رسانی جدا حسنہ ہے اور ہر حسنہ کم سے کم دس نیکیاں، پھر نفع رسانی مسلم کی منفعتیں خدا ہی جانتا ہے۔
میت کے لئے تدبیر دفع شیطان سے اتباع سنت۔
تدبیر آسانی جواب سے اتباع سنت ۔
دعاء عند القبر سے اتباع سنت
بقصد نفع میت قبر کے پاس تکبیریں کہہ کر اتباع سنت ۔
مطلق ذکر کے فوائد ملنا جن سے قرآن وحدیث مالا مال ۔
ذکر مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے سبب رحمتیں پانا ۔
مطلق دعا کے فضائل ہاتھ آنا جسے حدیث میں مغز عبادت فرمایا۔
مزید پڑھیں:اولاد پر خرچ کرنا، خیرات کرنا اور مستقبل کے لیے رکھنا کیسا؟
مطلق اذان کے برکات ملنا جنہیں منتہائے آواز تک مغفرت اور ہر تر و خشک کی استغفار و شہادت اور دلوں کو صبرو سکون و راحت ہے۔
اور لطف یہ کہ اذان میں اصل کلمے سات ہی ہیں
الله اكبر، اشهد ان لا اله الا الله، اشهد ان محمدا رسول الله، حي على الصلاة، حي على الصلاح ، الله اكبر لا اله الا الله
اور مکررات کو گئے تو پندرہ ہوتے ہیں، میت کے لئے وہ سات فائدے اور احیا کے لئے پندرہ ، انہیں سات اور پندرہ کے برکات ہیں ۔ والحمد لله رب العلمين
تعجب کرتا ہوں کہ حضرات مانعین نے میت واحیا کو ان فواید جلیلہ سے محروم رکھنے میں کیا نفع سمجھا ہے ہمیں تو مصطفی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے یہ ارشاد فرمایا ہے
من استطاع منكم ان ينفع الخاه فلينفعہ
تم میں سے جس سے ہو سکے کہ اپنےبھائی مسلمان کو کوئی نفع پہنچائے تو لازم و مناسب ہے کہ پہنچائے ۔
پھر خدا جانے اس اجازت کلی کے بعد جب تک خاص جزئیہ کی شرع میں نہی نہ ہو ممانعت کہاں سے کی جاتی ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 672