:سوال
ضعیف احادیث فضائل میں معتبر ہیں ، اس سے مراد اعمال حسنہ ہیں یا صرف ثواب اعمال ؟
: جواب
علامہ حلبی فرماتے ہیں کہ نماز میں سترہ کو سیدھا اپنے سامنے نہ رکھے بلکہ ذہنی یا بائیں ابرو پرہو کہ حدیث میں ایسا وارد ہوا اور وہ اگر چہ ضعیف ہے مگر ایسے حکم میں مقبول ۔ (اسی طرح اگر سترے کے لئے کوئی چیز نہ ملے تو حدیث میں خط کھینچنے کا حکم ہے ، اس بارے میں علامہ شامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں چنانچہ ) ردالمختار میں ہے۔ خط کھینچنا مسنون ہے جیسا کہ امام محمد کی روایت ثانیہ ہے انہوں نے ابوداؤد کی اس حدیث اس سے استدلال کیا: اگر نمازی کے پاس عصا ( لکڑی) نہ ہو تو ایک خط کھینچ لے ۔
یہ حدیث ضعیف ہے لیکن فضائل میں ضعیف حدیث پرعمل جائز ہے اس بنا پر امام ابن حمام نے فرمایا، سنت زیادہ لائق اتباع ہے۔ ان دونوں نظیروں میں علامہ ابراہیم حلبی اور نظیر اخیر میں علامہ شامی کا ان افعال میں سترہ کوابرو کے مقابل رکھنے یا خط کھینچنے کو فضائل سے بتانا اس معنی کی صریح تصریح کر رہا ہے( کہ ) فضائل اعمال سے مراد اعمال فضائل ہیں یعنی وہ اعمال کہ بہتر ومستحسن ہیں نہ خاص ثواب اعمال ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 597