:سوال
بعض لوگ ض کوظا سے” ظاد” اور بعض لوگ دسے ” دواد ” پڑھتے ہیں، یہ کیسا ہے؟ اور اس کا صحیح کیا مخرج ہے؟
:جواب
ظاد اور دواد محض غلط ہیں۔ ۔ اس کا مخرج زبان کی ایک طرف کی کروٹ اسی طرف کی بالائی داڑھوں سے مل کردرازی کے ساتھ ادا ہونا اور زبان اوپر کو اٹھ کر تالو سے ملنا اور ادا میں سختی وقوت ہونا ہے اس کا مخرج سیکھنا مثل تمام حرفوں کے ضروری ہے ، جو شخص مخرج سیکھ لے اور اپنی قدرت تک اس کا استعمال کرے اور ظ یاد کا قصد نہ کرے بلکہ اسی حرف کا جو (اللہ ) عزوجل کی طرف سے اترا ہے پھر جو کچھ نکلے بوجہ آسانی صحت نماز پر فتوی دیا جائے گا۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 272