:سوال
کوئی شخص ایسا ہو کہ وہابی کے مدرسہ میں پڑھتا ہو اور ان کے اقوال بھی جانتا ہے اور پھر وہابی کے مکان میں رہتا ہے اس کے یہاں کھانا کھاتا ہے تو اس صورت میں اسے اہلسنت کی نماز جماعت میں کھڑا ہونے دیں یا نہیں؟ اور اس کی امامت کا کیا حکم ہے؟
: جواب
اگر وہ وہابیہ کے عقائد سے واقف ہو کر انہیں مسلمان جانتا ہے تو ضرور صف میں اس کے کھڑے ہونے سے فصل لازم آئے گا اور صف قطع ہوگی اور قطع صف حرام ہے۔ اور اگر وہابیہ کو کافر جانتا ہے تو ان سے میل جول کے باعث جس میں سب سے بدتر اُن سے پڑھنا ہے سخت فاسق ہے امامت کے قابل نہیں ، نماز اس کے پیچھے مکروہ تحریمی ہو گی مگر صف میں اس کے کھڑے ہونے سے صف قطع نہ ہوگی ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 197