وہابیوں کا خطبہ جمعہ اور نماز کا حکم
:سوال
فرقہ نجدیہ کے اشخاص جابجا گشت کرتے ہیں اور مومنین مومنات کو بہکاتے پھرتے ہیں ان کا بیان سننے کو کوئی نہیں ٹھہر تا ،تو انھوں نے اب یہ قریب کیا ہے کہ خطب جمعہ کے وقت ور فلاتے ہیں اور اس کا نام خطبہ رکھتے ہیں، یہ فرقہ کیا حکم رکھتا ہے اور خطبہ جمعہ دراصل اردو میں جائز بھی ہے یا نہیں؟
:جواب
وہابیہ کفار مرتدین ہیں جیسا کہ علمائے حرمین شریفین کے فتوے ” حسام الحرمین سے ظاہر ہے، ان کا خطبہ باطل ، ان کی نماز باطل ، ان کے پیچھے نماز باطل محض جیسے کسی ہندو یا نصرانی کے پیچھے ، اور اردو میں خطبہ پڑھنا سنت متوارثہ کا خلاف اور بہت برا ہے، اور وہابیہ کے طور پر تو اصل ایمان میں خلل انداز ہے کہ بدعت ہے اور ان کے نزدیک ہر بدعت اصل ایمان میں خلل انداز اگر چہ ان کے پاس سرے ہی سے نہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 469

مزید پڑھیں:آذان و خطبہ میں حضور ﷺ کے نام پر انگوٹھا چومنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  اگر فقیر زکوۃ لے کر سید زادے کو دینے سے انکار کر دے تو کیا حکم؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top