:سوال
زید اپنے پیر کا عرس کرتا ہے اور لوگوں کو یہ کہتا ہے کہ جو شخص یہ عرس کرے اور عرس کی نیاز کردہ شیرینی کھائے گاوہ بلاشبہ جنت میں جائے گا اور اس پر دوزخ حرام ہے، اس کا یہ کہنا شرعاً کیا حکم رکھتا ہے؟
:جواب
یہ کہنا جزاف (بے تکی بات ) اور یاوہ گوئی ہے۔ اللہ جانتا ہے کہ کس کا جنت مقام اور کس پر دوزخ حرام، عرس کی شیرینی کھانے پر اللہ (تعالیٰ) ورسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کا کوئی وعدہ ایسا ثابت نہیں جس کے بھروسہ پر یہ حکم لگا سکیں، تو یہ تقول علی الله (اللہ تعالی پر اپنی طرف سے لگا کر کچھ بولنا ) ہوا اور وہ نا جائز ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 642