سوم (تیجہ) کے چنوں کے کھانے کا کیا حکم ہے؟
:سوال
سوم کی فاتحہ جن چنوں پر پڑھی جاتی ہے، پھر ان چنوں کو کھانے کے لئے لوگوں میں تقسیم کر دیا جاتا ہے، اس کے کھانے کا کیا حکم ہے؟ اس طرح لوگ یہ لے کر مشرک چماروں کو دے دیتے ہیں، اس کا کیا حکم ہے؟
: جواب
یہ چیزیں غنی نہ لے اور وہ جو ان کا منتظر رہتا ہے ان کے نہ ملنے سے نا خوش ہوتا ہے اس کا قلب سیاہ ہوتا ہے مشرک یا چمار کو اس کا دینا گناہ ، گناہ ۔ فقیر لے کر خود کھائے اور غنی لے ہی نہیں، اور لے لئے ہوں تو مسلمان فقیر کو دے دے۔ یہ حکم عام فاتحہ کا ہے، نیاز اولیائے کرام کا کھانا موت نہیں وہ تبرک ہے فقیر و غنی سب لیں۔ جبکہ مانی ہوئی نذر بطور نذر شرعی نہ ہو، (اگر نذر شرعی ہے تو پھر غیر فقیر کو جائز نہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 615

مزید پڑھیں:ایصال ثواب کا کھانا اغنیاء بھی کھا سکتے ہیں یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  بہرے کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top