سال گزرنے کے بعد صاحب نصاب کل مال پر زکوۃ دے گا یا جس پر سال گزرا؟
:سوال
رمضان میں میرے پاس نصاب (56 روپے) کی قدر مال آیا، دو ماہ بعد سوروپے ہو گئے، پھر دو ماہ بعد دو سوروپے ہو گئے، اب جب رمضان آئے گا تو میں نے 56 روپے کی زکوۃ نکالنی ہے یا دو سو روپے کی؟
:جواب
نصاب جبکہ باقی ہو تو سال کے اندر اندر جس قدر مال بڑھے اس پہلے نصاب کے سال تمام پر اس کل کی زکوہ فرض ہوگی، مثلا یکم رمضان کو سال تمام ہوگا اور اس کے پاس صرف سو روپے تھے تیس شعبان کو دس ہزار اور آئے کہ سال تمام چند گھنٹے بعد جب یکم رمضان آئے گی اس پورے دس ہزار ایک سو پر زکوۃ فرض ہوگی۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 143

مزید پڑھیں:مختلف مالیت کی اشیاء پر زکوۃ کا حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  لوگوں سے جو روپیہ قرض لینا ہے، اس کی زکوۃ کا کیا حکم ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top