رمضان میں عورت کوئی خشک دوا اپنی فرج میں رکھے تو روزے میں کچھ فساد آئے گا یا نہیں؟
:سوال
رمضان میں عورت کوئی دوا خشک اپنی فرج میں رکھے تو روزے میں کچھ فساد آئے گا یا نہیں؟
:جواب
اگر روزے کی حالت میں یعنی طلوع صبح صادق سے غروب شمس تک رمضان خواہ غیر رمضان میں دوا خشک یا تر خواہ کوئی چیز فرج میں اس طرح رکھی گئی کہ فرج داخل کے اندر بالکل غائب کر دی تو روزہ جاتا رہا
اور اگر مثلا دوا کسی کپڑے میں باندھ کر فرج میں اس طرح رکھی کہ کپڑے کا سر افرج داخل سے باہر رہا اگر چہ فرج خارج میں غائب ہو جائے تو روزہ نہ جائے گا جب تک دوا کا کوئی حصہ کپڑے سے چھین کر فرج داخل کے اندر نہ گرے یا دوا ایسی تر ہو کہ کپڑے میں ٹپک کر فرج داخل میں لگے یا حرکت کے سبب کپڑا چڑھ جائے کہ بالکل فرج داخل کے اندر غائب ہو جائے ، ان صورتوں میں روزہ جاتا رہے گا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 481

مزید پڑھیں:چاند دیکھنے سے متعلق کچھ ضروری مسائل
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 620

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top