عورت انگلی سے دوا اپنے جسم میں داخل کرے یا مردانگلی کرے تو روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟
:سوال
عورت انگلی سے دوا اپنے جسم میں داخل کرے یا مرد انگلی کرے تو روزہ ٹوٹے گا یا نہیں؟
:جواب
انگلی فرج میں داخل کرنے سے عورت کا روزہ صرف چار صورت میں فاسد ہوگا
ایک یہ کہ انگلی داخل کرنے سے اُسی حالت میں کہ انگلی فرج کومس کر رہی ہے عورت کو انزال ہو جائے ۔
دوسرے یہ کہ انگلی پانی یا روغن کی مانند کسی شے سے ایسی تر ہو کہ اُس کی تری چھوٹ کر فرج داخل میں لگے۔
تیسرے یہ کہ خشک انگلی داخل کی وہ فرج کی رطوبت سے ایسی تر ہوگئی کہ اب اس سے چھوٹ کر دوسری چیز میں لگئے بعدہ انگلی باہر کر کے ایسی ہی تری کی حالت میں پھر اندر کی کہ تری چھوٹ کر فرج داخل میں گئی۔
چوتھے یہ کہ انگلی کٹی ہوئی جسم سے جدا تھی وہ فرج داخل کے اندر غائب کر دی گئی کہ سرا باہر نہ رہا، یہ احکام بھی اسی مسئلہ سے ظاہر ہیں ان میں برابر ہے خواہ انگلی مرد کی ہو یا عورت خود اپنی انگلی داخل کرے اگر چہ بدن صاف کرنے کو۔
تنبیہ : فتح القدیر و مراقی الفلاح وفتادی ظہیر یہ وفتاوی ہندیہ وغیر ہا عامہ کتب میں جو انگلی کی تری میں آب و روغن ( پانی اور تیل ) کا ذکر ہے محض تمثیل و تصویر ہے، نہ تخصیص و تقید کہ اگر دودھ یا گھی لعاب دہن میں تر ہو جب بھی بدلہ حکم یہی ہے کہ مدار صرف کسی تری کا خارج سے جوف میں جا کر رہ جاتا ہے، اور شک نہیں کہ فرج کی رطوبت جب انگلی سے لگ کر باہر آئی اب وہ بھی رطوبت خارجہ ہوگئی ، اب دوبارہ جو باہر سے جا کر فرج داخل کے اندر رہ جائے گی ضرور فساد صوم لائے گی جس طرح لعاب دہن اگر قبل خروج اُسے انگلی جائے روزہ میں خلل نہیں، اور اگر دہن سے جدا کر دینے کے بعد کھائے گا روزہ جائے گا۔
رہا علماء کا فرمانا کہ اگر کان سے میل نکالا اور میل لگی ہوئی سلائی دوبارہ سہ بارہ کان میں کی تو بالا جماع روزہ نہ جائے گا۔ وہ اس مسئلہ سے جدا ہے وہاں نہ ٹوٹنے کی وجہ یہ ہے کہ کان کریدنے میں سلائی دماغ تک نہیں جاتی تو میل جوف میں داخل نہ ہو ا بخلاف یہاں کے کہ فرج داخل خود جوف ہے۔
مزید پڑھیں:رمضان میں عورت کا خشک دوا اپنی فرج میں رکھنا کیسا؟
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 604

About The Author

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top