جہلا کو قواعد تجوید سے انکار ہے ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟
:سوال
اکثر جہلا کو قواعد تجوید سے انکار ہے اور ناحق جانتے ہیں، ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟
:جواب
تجوید بنص قطعی قرآن و اخبار متواترہ سیدا الانس والجان علیه وعلی آلہ افضل الصلوۃ و السلام وا جماع تام صحابہ و تابعین و سائر ائمہ کرام علیہم الرضوان المستد ام حق و واجب اور علم دین شرح الہی ہے ۔ ( تجوید قرآن اور احادیث متواترہ کی قطعی صراحت کے سبب اور صحابہ، تابعین اور ائمہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم اجمعین کے اجماع کی وجہ سے حق اور واجب ہے اور شریعت کا علم ہے اسے مطلقا ناحق بتانا کلمہ کفر ہے والعیاذ باللہ تعالی ، ہاں جواپنی ، ناواقفی سے کسی قاعدے پر انکار کرے وہ اس جہل ہے اسے آگاہ و متنبہ کرنا چاہئے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 322

مزید پڑھیں:اکثر لوگ عربی نہیں جانتے کیا وہ اپنی زبان میں نماز پڑھ سکتے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جنابت کی حالت میں روزہ رکھنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top