:سوال
نماز کے وقت کی محافظت کا حکم احادیث سے بیان فرمادیجئے۔
:جواب
امام احمد بسند صحیح حضرت حنظلہ کا تب رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی ” قال سمعت رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم يقول: من حافظ على الصلوات الخمس ركوعهن وسجودهن ومواقيتهن، وعلم انهن حق من عند الله، دخل الجنة او قال: وجبت له الجنة او قال : حرم علی النار ” ترجمہ میں نے رسول اللہ صلی اللّہ تعالی علیہ سلم کو فرماتے سنا کہ جو شخص ان پانچوں نمازوں کی ان کے رکوع و سجود و اوقات پر محافظت کرے اور یقین جانے کہ وہ اللہ جل وعلا کی طرف سے ہیں جنت میں جائے یا فرمایا جنت اس کے لئے واجب ہو جائے یا فرمایا دوزخ پر حرام ہو جائے ۔
ابوداؤ سنن اور طبرانی منجم میں بسند جیدا بو دردا رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی حضور پر نو رسید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم فرماتےہیں خمس من جاء بهن مع ايمان دخل الجنة من حافظ على الصلوات الخمس على وضوئهن وركوعهن و سجودهن و مواقیتھن “ پانچ چیزیں ہیں کہ جو انہیں ایمان کے ساتھ لائیگا جنت میں جائے گا جو پنجگانہ نمازوں کی ان کے وضوان کے رکوع اُن کے سجود ان کے اوقات پر محافظت کرے۔
مزید پڑھیں:نصف النہار ( مکروہ وقت ) میں نماز اور نماز جنازہ کا کیا حکم ہے؟
حضور سید عالم صلی اللہ تعالی علیہ سلم فرماتے ہیں اللہ عز وجل فرماتا ہے ” انی فرضت على امتك خمس صلوات، وعهدت عندى عهد انه من جاء يحافظ عليهن لوقته ادخلته الجنة ومن لم يحافظ عليه فلا عهد له عندی ” میں نے تیری اُمت پر پانچ نمازیں فرض کیں اور اپنے پاس عہد مقرر کر لیا جو ان کے وقتوں پر ان کی محافظت کرتا آئے گا اُسے جنت میں داخل کروں گا اور جو محافظت نہ کرے گا اس کے لئے میرے پاس کچھ عہد نہیں ۔ بخاری ، مسلم ، ترمذی ، نسائی، داری عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے راوی ” قال سالت و رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم أى العمل احب الى الله قال الصلاة على وقتها ” میں نے سید المرسلین صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے پو چھا سب میں زیادہ کیا عمل اللہ عزوجل کو پیارا ہے، فرمایا نماز اس کے وقت پر ادا کرنا ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 274