:سوال
رمضان شریف کے الوداعی جمعہ کو جامع مسجد میں جنازہ آیا نمازیوں کی بہت کثرت تھی اگر باہر پڑھتے تو جگہ بھی تنگ تھی ، درختوں کی وجہ سے صفیں بھی سیدھی نہ بنتیں اور دھوپ کی وجہ سے روزہ دار بھی تنگ ہوتے لھذا مشورہ دیا گیا کہ نماز جنازہ مسجد کے اندر کر لی جائے مگر ایک شخص نے مذکورہ بالا اعذار کی پرواہ نہ کی اور نماز جنازہ مسجد کے باہر کروائی جس کی وجہ سے کئی لوگوں نے شرکت نہ کی ، ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟
:جواب
اس نے مذہب پر عمل کیا جو بات مذہب میں منع تھی اس سے روکا نماز جنازہ فرض کفایہ ہے جو تنگی جاکے سبب نہ مل سکے اور ملنے کی خواہش رکھتے تھے، انہیں ان شاء اللہ ملنے ہی کا ثواب ہے ، حدیث میں ہے جو جماعت کی نیت سےمسجد کو چلا نماز ہو چکی اس کے لئے ثواب لکھ دیا گیا۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 263