: سوال
جو شخص دور دراز سفر کر کے حج نفل کرے اور زیار ت سرور کائنات علیہ التحیۃ والصلٰوة نہ کرے تو وہ مصداق اس حدیث کا ہو سکتا ہے کہ جو شخص حج کرے اور میری زیارت نہ کرے تو اس نے مجھ پر ظلم کیا ، جولوگ کہ ساکن مکہ معظمہ کے ہیں اور نفل حج کے بعد روضہ اقدس کی زیارت نہ کریں تو اس حدیث کے مصداق ہیں یا نہیں ؟
:جواب
من حج ( جس نے بھی حج کیا۔) یقینا عام ہے مکی و آفاقی سب کو شامل اور تکرار سبب تکرار حکم کو مستلزم ۔ نظر ایمانی میں بلاشبہ ہر بار زیارت لازم، اور اسی پر مسلمین کاعمل لاجرم ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 671