:سوال
ایک شخص جس نے اپنی چالیس سال کی عمر تک باوجود مسلمان کہلانے کے نماز روزہ حج زکوۃ ادانہ کی ہو یا کبھی کچھ کرلیا اور کبھی کچھ نہیں اور بعد ازاں وہ تائب ہوا اور تجدید ایمان کی اور کسی اہل اللہ کے ہاتھ پر بیعت کی کہ اس شخص کو بھی ان عبادات کا اعادہ فرض ہو گا یا تجدید ایمان کی کافی ہوگی کیونکہ اسلام قبول کرنے سے پہلے تمام نقائص کو رفع کر دیتا ہے اور کسی کبائر وغیرہ کا بھی وہ جواب دہ نہیں رہتا۔
:جواب
نماز روزہ و حج زکوۃ ادا نہ کرنے سے آدمی کا فرنہیں ہوتا جتنے دنوں ادانہ کرے گا اس کی قضا اس پر فرض رہے گی کا فر کا اسلام لانا اس کے اگلے کبا ئر کومحور کر دیتا ہے، مسلمان صرف تجدید اسلام سے اپنے گنا ہوں عہدہ برآ نہیں ہو سکتا جب تک تو بہ نہ کرے، فرائض ترک کئے ہیں اس سے تو بہ میں یہ بھی شرط ہے کہ ان کی قضا کرے صرف زبانی تو بہ تو نہیں ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 163