محتاج سید کو زکوۃ دینا اور اسکا زکوۃ لینا کیسا؟
:سوال
فی زمانہ سیدوں کا کوئی پرسان حال نہیں، فاقوں تک بعض کی نوبت پہنچی ہے، ایسی صورت میں زکوۃ لینایا بغیر اس عذر کے بھی زکوٰۃ لینا جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
سید کو ز کوۃ لینا دینا حرام ہے اور اسے دئے زکوٰہ ادا نہیں ہوتی ، اور فاقوں پر نوبت اگر اس بنا پر ہو کہ نوکری یا مزدوری پر قدرت ہے اور نہیں کرنا چاہتا تو یہ فاقہ بھی عذر نہیں ہو سکتا کہ یہ اپنے ہاتھ کا ہے کیوں نہیں کسب حلال کرتا اور اگر واقعی کسب پر قادر نہیں تو مسلمانوں پر فرض ہے کہ اس کی اعانت کریں، اور اگر لوگ بے پروائی کریں اور اُسے کوئی ذریعہ رزق کا سوا زکوۃ لینے کے نہ ہو تو بقدر ضرورت لے اور قدر ضرورت میں صرف کرے۔ واللہ تعالیٰ اعلم

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 267

مزید پڑھیں:کسی کو زکوۃ دی گئی تو اسکا یہ مال سید کو دینا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  کیا قصدا نماز ترک کرنے والا کافر ہے امام اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کا موقف اس بارے میں کیا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top