میت کے گھر کا کھانا کھانا کیسا ہے؟
:سوال
میت کے گھر کا کھانا ، جواہل میت سوم تک بطور مہمانی کے پکاتے ہیں اس کا اور سوم کے چنوں بتاشوں کا لینا کیسا ہے؟
:جواب
میت کے گھر کا وہ کھانا تو البتہ بلاشبہ نا جائز ہے جیسا کہ فقیر نے اپنے فتوے میں مفصلاً بیان کیا ، اور سوم کے چنے بتائے کہ بغرض مہمانی نہیں منگائے جاتے بلکہ ثواب پہنچانے کے قصد سے ہوتے ہیں، یہ اس حکم میں داخل نہیں، نہ میرے اس فتوے میں ان کی نسبت کچھ ذکر ہے۔ یہ اگر مالک نے صرف محتاجوں کے دینے کے لیے منگائے اور یہی اس کی نیت ہے تو غنی کو ان کا بھی لینا نا جائز ، اور اگر اس نے حاضرین پر تقسیم کے لیے منگائے تو اگر غنی بھی لے لے گا تو گنہگار نہ ہوگا ، اور یہاں بحکم عرف و رواج عام حکم یہی ہے کہ وہ خاص مساکین کے لیے نہیں ہوتے تو غنی کو بھی لینا ناجائز نہیں، اگر چه احتر از زیادہ پسندیدہ ، اور اسی پر ہمیشہ سے اس فقیر کا عمل ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 672

مزید پڑھیں:چہلم کا کھانا کس کس کے لیے کھانا جائز ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 527

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top