مسجد میں شور اور دنیا کی باتیں کرنا درست ہے یا نہیں؟
:سوال
مسجد میں شور وشر کرنا اور دنیا کی باتیں کرنا اور اسی طرح وضو میں درست ہے یا نہیں؟ اور اپنے پاس سے غیبت کرنے والوں اور تہمت رکھنے والوں اور جن میں شیوہ منافقت ہو ان کو نکلوادینا جائز ہے یا نہیں؟
: جواب
مسجد میں شور و شر کرنا حرام ہے، اور دنیوی بات کے لئے مسجد میں بیٹھنا حرام، اور نماز کے لئے جا کر دنیوی تذکرہ مسجد میں مکروہ اور وضو میں بے ضرورت دنیوی کلام نہ چاہئے۔ اور غیبت کرنے والوں اور تہمت اٹھانے والوں منافقوں مفسدوں کو نکلوا دینے پر قادر ہو تو نکلوا دے جبکہ فتنہ نہ اٹھے ور نہ خود ان کے پاس سے اٹھ جائے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 112

مزید پڑھیں:مسجد کی دوکان کا کرایہ دوسری مسجد میں خرچ کرنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 465

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top