مسجد کا محراب بالکل قبلہ رخ نہ ہو تو نماز کا حکم؟
:سوال
مسجد میں محراب کا رخ با لکل قبلہ کی سیدھ میں نہیں بلکہ قبلہ سے کچھ پھراہوا ہے جو کہ 45درجے سے کم ہےنمازی اسی جانب منہ کر کے نماز پڑھتے ہیں، ان کی نماز کا کیا حکم ہے؟
:جواب
جب تک ۴۵ در بے انحراف نہ ہونمار بلا شبہ جائز ہے۔ قبلہ تحقیقی کو منہ کرنانہ فرض نہ واجب صرف سنت مستحبہ ہے لہذا مسجد میں نماز بلا شبہ جائز ہے اور اس میں اصلا نقصان نہیں۔ صورت مذکورہ میں نماز تو ہو جائے گی مگر سنت مستحبہ کے ترک کی وجہ سے مکر وہ تنز یہی ہوگی لہزا اگر معلوم ہے کہ محراب یا مسجد کی سمت قبلہ سے منحرف ہے تو مسجد ومحراب کا لحاظ نہ کیا جائے بلکہ سمت قبلہ کا لحاظ کیا جائے ۔
چنانچہ امام اہلسنت علیہ الرحمہ ایک دوسرے مقام پر فرماتے ہیں مسجد ہی کے رخ پر نماز پڑھی جائے ضرور صحیح ہو جائے گی مگر بعد اطلاع قبلہ سے اتنا انحراف مکروہ و خلاف سنت ہے لہذا سمت مسجد کا خیال نہ کریں بلکہ سمت قبلہ کا ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 60

مزید پڑھیں:نماز کی نیت میں آج کا لفظ کینا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  سبحانک اللھم کے بغیر نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top