:سوال
بکر نے مسجد تعمیر کی اور اپنے نام کا کتبہ مسجد کے باہر نصب کروادیا تا کہ لوگ دعا کرتے رہیں، زید کہتا ہے کہ یہ ریا کاری ہے، دعا مبہم طریقے سے بھی ہوسکتی ہے کہ نام نہ لکھا جائے یوں لکھ دیا جائے کہ ” دعاؤں کا طالب تعمیر کننده
:جواب
نام کندہ کرانا نیت پر ہے، اگر بہ نیت دعا ہے بے شبہہ روا ہے اورمبہم دعا کافی ہونا با لتعیین دعا چاہنے کا ثانی نہیں، اور اگر مقصود نام ہے بیشک حرام ہے، مگر مسلمان پر بدگمانی کس نے جائز کی ، یہ امر قلب ہے وہ جانے اور اس کا رب۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 122