کیا مخارج معلوم نہ ہو تو نماز صحیح ہو گی؟
:سوال
زید کہتا ہے کہ مخارن دوف معلوم کرنا اور ان سے حروف نکالنا فرض ہے ہاں باد جود کوشش کے ادا نہ کر سکے تو اس قدر میں معذور ہے اور اگر مخارج ہی نہیں معلوم یا معلوم میں نکالتا نہیں تو نماز ہرگز نہ ہوگی، اکثر مسلمان فرض کو چھوڑ دیں یا کسی حرام کے مرتکب ہوں تو اس سے وہ فرض ساقط یا ترام حلال نہ ہو جائے گا یوں تو اکثر مسلمان نماز ہی نہیں پڑھتے اور جو پڑھتے ہیں۔ ان میں اکثر مواظبت (ہمیشگی ) نہیں کرتے سو میں ننانوے یا اس کے قریب غیبت سے پر ہیز نہیں کرتے تو قول زید صیح ہے نہیں؟
:جواب
زید کے اقوال مذکورہ سب صحیح ہیں سوائے اتنے لفظ کے کہ اگر مخارج معلوم نہیں تو نماز صحیح نہ ہوگی مخارج معلوم ہونا ضر ور نہیں حروف صحیح ادا ہونا ضرور ہے، بہتیرے ہیں کہ سن سن کرصحیح پڑھتے ہیں اگر ان سے پوچھا جائے تو مخارج بتا نہیں سکتے اردو زبان والا ہر جاہل اپنی زبان کے حروف ٹھیک ادا کرتا ہے اور مخارج نہیں بتا سکتا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 339

مزید پڑھیں:کیا اتنی تجوید کہ حرف اپنے غیر سے ممتاز ہو فرض عین ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جمعہ کی آذان ثانی میں سنت کی ارجح صورت

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top