کیا ہندوستان میں قیام جمعہ ہو سکتا ہے؟
:سوال
کیا ہندوستان میں قیام جمعہ ہو سکتا ہے؟
:جواب
ہاں جہاں ثابت ہو کہ پہلے کبھی اسلامی سلطنت تھی مسلمانوں کا آزاد خود مختار شہر تھا اور دونوں صورتوں میں غیر مسلم نے مسلط ہو کر شعائر اسلام بند نہ کئے وہ بدستور اسلامی شہر و ملک رہے گا جیسے تمام بلاد ہندوستان ، اور وہاں حسب سابق جمعہ فرض اور عیدین واجب رہیں گے لیکن جمعہ و عیدین کی اقامت کو یہ ضرور ہے کہ بادشاہ یا والی خود امامت فرمائے یا دوسرے کو ان نمازوں میں اپنا نا ئب ٹھہرا کر امام بنائے ، جہاں یہ صورت میسر نہ رہے، وہاں بضرورت مسلمان جمع ہو کر جسے ان تین نمازوں کا امام مقرر کرلیں گے پڑھائے گا اور یہ فرض و واجب ادا ہو جائیگا ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 363

مزید پڑھیں:جمعہ کے لئے اسلامی شہر شرط ہے یا کفار کا شہر بھی ہو سکتا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  ہندوستان میں جمعہ اور ظہر احتیاطی کا حکم

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top